
پشاور(نیوزڈیسک) وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام یا حکومت سے افغان مذاکرات پر مشاورت نہیں کی گئی، مذاکرات ہوں یا کوئی فیصلہ ہمیں اعتماد میں لیا جائے، ہمارے ارکانِ اسمبلی چٹان کی طرح پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ اسپیکر کا الیکشن ہو یا وزارتِ اعلی کےلئے میرا انتخاب، پارٹی کا کوئی بندا بھی اِدھر ادھر نہیں ہوا.
وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں گڈ گورننس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو تیسری بار حکومت ملی، ہم اس بار بھی پہلے کی طرح ڈیلیور کریں گے، خیبر پختونخوا میں بنیادی انسانی حقوق پامال نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری اِن ہاﺅ س کمیٹی نے گزشتہ روز چار گھنٹے مختلف امور پر غور کیا، اور اس کے لئے قوانین بنیں گے. سہیل آفریدی نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات خوش آئند ہیں، لیکن ہمارے خدشات بھی موجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت اور یہاں کے عوام اسٹیک ہولڈر ہیں، مذاکرات ہوں یا کوئی فیصلہ ہمیں اعتماد میں لیا جائے ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا چاہیے، ممالک سے دوستی اور دشمنی مفادات کے تابع ہوتی ہے عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر انکا کہنا تھا کہ لسٹ میں نام توشامل ہے، دیکھتے ہیں ملاقات ہو پاتی ہے یا نہیں.
Comments