
اسلام آباد (نیوزڈیسک) صدر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا، جس میں مزید قانون سازی کیلئے نئے بل پیش کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل بروز منگل طلب کیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صحافیوں اور میڈیا ورکز کے تحفظ کا بل پیش کیے جانے کا امکان ہے، اس کے علاوہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اقلیتوں کے حقوق کمیشن کا بل، پاکستان اینیمل کونسل کا بل بھی پیش کیا جا سکتا ہے، پارلیمنٹ کا یہ مشترکہ اجلاس 9 ماہ بعد ہو گا جس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خطاب بھی متوقع ہے۔
بتایا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں اس اجلاس کو اہم قرار دیا جا رہا ہے جس میں ملک میں امن و امان اور سلامتی کے حوالے سے مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل حکومتی و اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس بھی ہوں گے جب کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی طرح مشترکہ اجلاس میں بھی قائد حزب اختلاف کی نشست خالی رہے گی تاہم حزب اختلاف بھی مشترکہ اجلاس میں بانی تحریک انصاف عمران خان کی حراست اور ان سے ملاقاتوں پر عائد پابندی کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔
ادھر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ آئین لکھنے کا حق پارلیمنٹ کو ہے، سپریم کورٹ کو آئین لکھنے کا حق نہیں ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ پارلیمنٹ اپنا حق چھوڑ دے، یہاں تو فیصلے آتے رہے پانامہ کیس جیسے، یہاں تو وزیراعظم کو گھر بھجوانے کے فیصلے آتے رہے، اب میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ نے اپنی بات کی، میں بطور اسپیکر اپوزیشن کو زیادہ وقت دیتا ہوں۔
Comments